Shayari Sach Bolti Hai: Sad Poetry In Urdu

ہفتہ، 10 جنوری، 2015

Sad Poetry In Urdu

Shayari Sad

زندگی ایک کرائے کا گھر ہے

زندگی ایک کرائے کا گھر ہے ، اک نا اک دن بدلنا پڑے گا

موت جب تجھ کو آواز دے گی ، گھر سے باہر نکلنا پڑے گا

روٹھ جائیں گی جب تجھ سے خوشیاں، غم کے سانچے میں ڈھلنا پڑے گا

وقت ایسا بھی آئے گا ناداں، تجھ کو کانٹوں پہ چلنا پڑے گا

اتنا معذور ہو جائے گا تو اتنا مجبور ہو جائے گا تو

یہ جو مخمل کا چولا ہے تیرا ، یہ کفن میں بدلنا پڑے گا

کر لے ایماں سے دل کی صفائی، چھوڑ چھوڑ دے تو بُرائی

وقت باقی ہے عاصی سنبھل جا ، ورنہ دوزخ میں جلنا پڑے گا

ایسی ہو جائے گی تیری حالت، کام آئے گی دولت نہ طاقت

چھوڑ کر اپنی اونچی حویلی، تجھ کو باہر نکلنا پڑے گا

جلوہ حسن بھی جا بجا ہے ، اور خطرات بھی ہیں زیادہ

زندگانی کا یہ راستہ ہے، ہر قدم پر سنبھلنا پڑےگا

باپ بیٹے یہ بھائی ، بھتیجے، تیرے ساتھی ہیں جیتے جی کے

اپنےآنگن سے اٹھنا پڑے گا، اپنی چھوکھٹ سے ٹلنا پڑے گا

ہے بہت ہی بُری چیز دنیا، کیوں سمجھتا ہے دُنیا کو اپنا

باز آ جا گناہوں سے ورنہ ، عُمر بھر ہاتھ ملنا پڑے گا

پیار سے سب کو اپنا بنا لے، جس قدر ہو تو دُعا لے

مت لگا آگ نفرت کی ناداں، ورنہ تجھ کو بھی جلنا پڑے گا

بال سے بھی ہے بھاری  گنستر اورتلوار سے تیز تر ہے

اس پہ گٹھڑی گناہوں کی لے کر ، حشر  میں تجھ کو چلنا پڑے گا

غم کے ماروں پہ ناداں ، ہنس رہا ہے مگر یاد رکھ لے

اشک بن بن کے آنکھوں سے اپنی، ایک دن تجھ کو ڈھلنا پڑے گا

قبر میں جس گھڑی جائے گا تو، نیکیاں کام آئیں گی تیرے

باز آ گناہوں سے ورنہ حشر تک ہاتھ ملنا پڑے گا

چاہتا ہے اگر سرخروئی ، چاہتا ہے اگر نیک نامی

یہ ادا چھوڑنی ہو گی تجھ کو، اس چلن کو بدلنا پڑے گا

ہے اگر تجھ کو انسان بننا تو یہ قیصر مری بات سن لے

چھوڑنی ہو گی ہر برائی ، خواہشوں کو کچلنا پڑے گا

زندگی ایک کرائے کا گھر ہے ، اک نا اک دن بدلنا پڑے گا

موت جب تجھ کو آواز دے گی ، گھر سے باہر نکلنا پڑے گا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں