Shayari Sach Bolti Hai: Best Poetry in Urdu

اتوار، 23 نومبر، 2014

Best Poetry in Urdu

Urdu Poetry

لفظ ٹوٹے لبِ اظہار تک آتے آتے

مَر گئے ہم ترے معیار تک آتے آتے

ہم سمجھتے تھے کہ کُچھ وقت لگے گا شاید

تیرے انکار کو اقرار تک آتے آتے

ہاتھ رکھنا پڑا سینے پہ ہمیں بھی  آخر

دل کہاں رہتا ہے دلدار تک آتے آتے

ایک لمحے کی مسافت بھی بڑی ہوتی ہے

ہم کو تو عمر لگی ، یار تک آتے آتے

<*>*<*><*><*><*><*><*><*><*><*><*><*><*><*>
ہم کو ستم عزیر ، ستم گر کو ہم عزیز

نامہرباں نہیں ہے،اگر مہرباں نہیں
<*>*<*><*><*><*><*><*><*><*><*><*><*><*><*>
(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)

خُوش فَہمیوں کے سِلسِلے اِتنے دَراز ہیں

ہر اینٹ سوچتی ہے کہ دیوار مُجھ سے ہے

(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)٭(٭)

محبتوں کا پتہ چلے گا

وفا کا پودا شجر ہوا تو
محبتوں کا پتہ چلے گا
نصیب اُس کا ثمر ہوا تو
محبتوں کا پتہ چلے گا
ابھی تو پھرتے ہو دوستوں میں
کوئی اِدھر سے اُدھر ہوا تو
محبتوں کا پتہ چلے گا
یہ خوش نصیبی ہے شہر بھر میں
تمہارا دُشمن کوئی نہیں ہے
کبھی کسی کا جو ڈر ہوا تو
محبتوں کا پتہ چلے گا
(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)

میں لوگوں سے مُلاقاتوں کے لمحے یاد رکھتا ہُوں

میں باتیں بُھول بھی جاؤں تو لہجے یاد رکھتا ہُوں

ذرا سا ہٹ کے چلتا ہوں زمانے کے اُصولوں سے

کہ جن پر بوجھ بنتا ہُوں ، وہ کندھے یاد رکھتا ہُوں

میں یُوں تو بُھول جاتا ہُوں خراشیں تَلخ باتُوں کی

مگر جو پیار دل سے دیں، وہ چہرے یاد رکھتا ہُوں
(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)

December Urdu Poetry


بس اِک میری بات نہیں تھی، سب کا دَرد دسمبر تھا  

بَرف کے شہر میں رہنے والا ، اِک اِک فرد دسمبر تھا

پچھلے سال کے آخر میں بھی حیرت میں ہم تینوں تھے
اِک میں تھا ، اک تنہائی تھی، اِک بے درد دسمبر تھا
اپنی اپنی ہمت تھی اور اپنی اپنی قِسمت تھی

ہاتھ کِسی کے نیلے تھے اور پِیلا زرد دسمبر تھا

پُھولوں پر تھا سَکتا طاری، خوشبو سہمی سہمی تھی
خوفزدہ تھا گُلشن سارا، دہشت گرد دسمبر تھا
یہ جو تیری آنکھ میں پانی، یہ جو تیری بات میں سردی
اِتنا ہمیں بتاؤ تم ، کیا ہمدرد دسمبر تھا
بَس اِک میری بات نہیں تھی سب کا درد دسمبر تھا

(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)----(٭)
New Poetry

جاوید احمد جوگی المعروف جیم الف جوگی اُردو اور پنجابی کے شاعر ہیں۔اِن کا تعلق وادیء سون سکیسر خوشاب سے ہے۔
Punjabi Poetry کے حوالے سے ان کی ایک تازہ پنجابی نظم پیشِ خدمت ہے۔

موت دی سَنگدِل دیوی
جیویں نظر نئیں پیندی شاہواں دی ،مظلوم حقیر بھکاریاں تے
جیویں سُکھ دے پَنچھی لاہندے نئیں ،دُکھاں کھادیاں درداں ماریاں تے
ایویں موت دی سَنگدِل دیوی وی ، اُدوں لائندی اے ڈھٹھیاں ڈھاریاں تے
جَدوں کَفن دے رَکھے ہوئے پیسے وی، جوگی تھی ویندن خرچ بیماریاں تے 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں